دل جلاتے ہیں تو دنیا میں جیا کرتے ہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلادل جلاتے ہیں تو دنیا میں جیا کرتے ہیں
 ہجر کی آگ میں ہم زندہ جلا کرتے ہیں
 
 عشق کی تاب نہیں ہے تو مرے شعلہ بدن
 اپنی اوقاتِ محبت میں رہا کرتے ہیں
 
 مریضِ عشق ہیں دنیا سے ہمیں کیا مطلب
 زندہ رہنے کی کہاں دیکھو دوا کرتے ہیں
 
 حسرتیں سیج ہیں کانٹوں کی زرا بچ کے چلو
 پھول خوشبوں کے کہاں روز کھلا کرتے ہیں
 
 زندگی کھیل تماشے کے سوا کچھ بھی نہیں
 اس کی وادی میں فقط لوگ جیا کرتے ہیں
 
 حسن کی آگ سے جل جائیں نہ آنکھیں دیکھو
 حسرت دید کی بس دل سے دعا کرتے ہیں
 
 اب تو ہوجائے محبت کا کرشمہ،وشمہ 
 جان و دل آپ پہ دیکھو یہ فدا کرتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 