دل سمندر تھا لیکن یہ تشنہ لبی
Poet: یوسف By: یوسف, Jacobabadدل سمندر تھا لیکن یہ تشنہ لبی
میری قسمت میں کس روز لکھی گئی
آنکھ پر نم مگر مسکراہٹ مری
کہہ رہی تھی کہانی مرے عشق کی
عشق کے سیل کو روکنے کے لیے
غم کی دیوار رستے میں رکھ دی گئی
ظلمتیں سہہ گیا میں اسی آس پر
چاند نکلا تو جائے گی تیرہ شبی
دل ربا شہر کے کچھ سے کچھ ہو گئے
میری منزل مسلسل وہی کی وہی
خار چبھتے گئے خار چنتا گیا
تھا پرستار گلزار عاکف غنیؔ
More Sad Poetry






