دل سہم سا جاتا ہے
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliبہار آتی ہے جو گلشن میں، دل سہم سا جاتا ہے
 پھول کھلتے ہیں جو گلشن میں، دل سہم سا جاتا ہے
 
 حالات سے دل شکستہ ہوا ہے کچھ اس طرح
 خوشبو آتی ہے جو چمن میں ، دل سہم سا جاتا ہے
 
 پرائے تو پرائے ہیں، اپنوں نے بھی گھاؤ لگائے اس طرح
 آہٹ ہوتی ہے جو آنگن میں ، دل سہم سا جاتا ہے
 
 وہ امن کہیں کھو گیا، نصیب اپنا تو سو گیا
 آس آتی ہے جو وطن میں، دل سہم سا جاتا ہے
 
 مرے پیارے وطن کو یہ کیا ہوا؟ کیوں ہوا؟
 سوچ آتی ہے جو من میں، دل سہم سا جاتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






