کہا تو تھا بھلا دو میری ہر بات کو دل سے کہ نہ ہو کوئی بھی رشتہ اذیت کا تیرے دل سے تڑپتا ہو کسی کا دل یا چھلکتی ہوں تیری آنکھیں نہیں دیتا یہاں دلاسا بھی کوئی دل سے