دل سے ان کو بھلا کے دیکھ لیا
زخم پر زخم کھا کے دیکھ لیا
بوجھ ہلکا ہوا کہاں دل کا
لاکھ آنسو بہا کے دیکھ لیا
مجھ سے چاہو کہ میں نہ دیکھوں تمہیں
خود تو نظریں چرا کے دیکھ لیا
میں بمشکل بھلا سکا تھا تمہیں
تم نے کیوں مسکرا کے دیکھ لیا
غیر تھے جو وہ غیر ہی نکلے
ہم نے اپنا بنا کے دیکھ لیا
گر گئے آپ اپنی نظروں میں
دل رضا نے لگا کے دیکھ لیا