دل میں درد کا سمندر ہو جیسے

Poet: Mian Amar By: Mian Amar, Muzafar Garh

دل میں درد کا سمندر ہو جیسے
یہ فقط میرا ہی مقدر ہو جیسے

تُو نے یوں کیا ہُوا ہے قبضہ
میرا دل تیرا ہی گھر ہو جیسے

اتنے پیار سے مِل رہا ہے تُو
تیری بغل میں خنجر ہو جیسے

اک پل بھی میسر نہیں ہے سکوں
کوئی شور میرے اندر ہو جیسے

کبھی اُگتی ہی نہیں فصلِ محبت
تیرے دل کی زمیں بنجر ہو جیسے

چوٹ لگے تجھے، محسوس ہو مجھے
تُو میری جاں،دل و جگر ہو جیسے

مجھ سے پوچھتا ہے اُداسی کا سبب
تُو اِس بات سے بے خبر ہو جیسے

عشق میں دیوانہ ہو گیا امر
یہ تیرے حُسن کا اثر ہو جیسے

Rate it:
Views: 1025
04 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL