دل میں درد کا سمندر ہو جیسے
یہ فقط میرا ہی مقدر ہو جیسے
تُو نے یوں کیا ہُوا ہے قبضہ
میرا دل تیرا ہی گھر ہو جیسے
اتنے پیار سے مِل رہا ہے تُو
تیری بغل میں خنجر ہو جیسے
اک پل بھی میسر نہیں ہے سکوں
کوئی شور میرے اندر ہو جیسے
کبھی اُگتی ہی نہیں فصلِ محبت
تیرے دل کی زمیں بنجر ہو جیسے
چوٹ لگے تجھے، محسوس ہو مجھے
تُو میری جاں،دل و جگر ہو جیسے
مجھ سے پوچھتا ہے اُداسی کا سبب
تُو اِس بات سے بے خبر ہو جیسے
عشق میں دیوانہ ہو گیا امر
یہ تیرے حُسن کا اثر ہو جیسے