دل میں اکثر چبھن سی رہتی ہے
اسکی ہر دم لگن سی رہتی ہے
دن گذرتا ہے بوجھل سا
رات ساری کھٹن سی رہتی ہے
یہ تو سچ ہے کہ چھوڑ جائے گا وہ
اس سے پھر بھی لگن سی رہتی ہے
دل میں آتش فشاں سا پھٹتا ہے
جسم و جاں میں جلن سی رہتی ہے
ہر گھڑی رنج و غم کے صدمے ہیں
زندگی یوں مگن سی رہتی ہے
اس کے آنے کی اک نوید سی ہے
دل میں ٹھنڈی پون سی رہتی ہے