دل وحشی سے اس شخص کو نکالا جائے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

کیوں اس شوخ کی نظروں کو سنمبھالا جائے
دل وحشی سے اس شخص کو نکالا جائے

یہ ممکن ھے کہ تیرے ظلم پہ خاموش رھوں
یا تیرے رنگ میں خود کو بھی ڈھالا جائے

تجھ کو معلوم ھو کہ تنہائی کی حقیقت کیا ھے
رات کی وحشت کو تیرے آنگن میں اچھالا جائے

غم کی شدت میں بھی زخموں کو سمیٹا میں نے
درد کی صورت میں پھر اسی روگ کو پالا جائے

میرے قاتل کو اداؤں میں بڑی سبقت ھے
بڑی مشکل ھے کہ اسے بزم سے نکالا جائے


 

Rate it:
Views: 1623
30 Dec, 2013