دل ٹوٹ گیا جدائی سے

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

دل ٹوٹ گیا جدائی سے
بزم میں ہوئی رسوائی سے
طعنہ ًبزم مجھے چیر گیا
اس ظالم کی بے وفائی سے
چہرے دیکھتے ہیں دیواروںپہ
خوف آتا ہے تنہائی سے
ساﺉے ظلم ڈھاتےہیں اب
دھوکے ملتے ہیں پرچھاﺉیسے
بھرم نہ ذرا بھی رکھا
اسنے گرایا بہت اونچائی سے
چوٹِعشق ہے آخر یہ
آرام کہاں ملے گا دوائی سے
اپنے دل کی نا سنی اس نے
بھاگ گیا سچائی سے
خود بھی گہراﺉیوںمیں جا گرا
ڈرتا تھا جو گہرائی سے
وہ نادان بد گماں ہو گیا
اب آس موت کی رہائی سے

Rate it:
Views: 699
11 Aug, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL