گزرے ہوئے طویل زمانے کے بعد بھی
دل میں رہا وہ چھوڑ کر جانے کے بعد بھی
پہلو میں رہ کے دل نے دیا ہے بہت فریب
رکھا ہے اسے یاد بھلانے کے بعد بھی
گو کہ یہاں نہیں ہے مگر تو یہیں پہ ہے
تیرا ہی زکر ہے جانے کے بعد بھی
لگتا ہے کچھ کہا ہی نہیں ہے اسے عدیم
دل کا تمام حال سنانے کے بعد بھی