دل کو عجب عارضہ لاحق ہے
یہ اس پہ سمجھتا اپنا حق ہے
جان اس کے اعتماد پہ رکھ دی
جس پہ اک زمانے کو شک ہے
اس دل کی فضا سے مرجھا گیا
جس کی خوشبو ہر نگر تک ہے
عشق میں جھونک کر اس نے کہا
ذرا بچ کے ہی مرض گھاتک ہے
وہ سمجھتا ہے اس نے چیر دیا
دل عدیل کا ازل سے شق ہے