اس دل کا کیا کہنا
یہ آپ ہی مالک ہے
یہ آپ ہی خالق ہے
اپنی
سوچوںکا
خیالوں کا
تمنائوں کا
آرزوؤں کا
سوچوں کا
فکروں کا
مگر یہ بھی تو حقیقت ہے
کہ
کام اس کا نہیں کہ
سوچے
سمجھے
فکر کرے
آرزو کرے
تمنا کرے
خیال کرے
یہ کام تو سب ہیں
انسان کے عقل کے، دماغ کے
پھر
ہم دل کو ہی کیوں
ملامت کرتے ہیں
کوستے ہیں
جلاتے ہیں
تڑپاتے ہیں
ستاتے ہیں
ذرا سوچوںمگر
بات پھر وہی ہے یارو
کہ دل سے یا دماغ سے؟