دل کو دل سے لگا گیا کوئی
جھلک پیار کی دِکھا گیا کوئی
نظر ملا کے میری نظر سے
آنکھ اپنی پھر چُرا گیا کوئی
دیار دل میں اندھیرا بہت ہے
میری ساری شمعیں بجھا گیا کوئی
محبت کے نام پہ آنسو ملے ہیں
کیوں مجھ کو اتنا رُلا گیا کوئی
میں بےرُخی کے ماتم میں ہوں
منہ پھیر کے چلا گیا کوئی
رعنا تم ہی اس کو منا لینا
گر لوٹ کے پھر آ گیا کوئی