دل کو میرے پھر کیوں آرام آتا نہیں

Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabad

دل کو میرے پھر کیوں آرام آتا نہیں
جب لب پہ میرے کوئی نام آتا نہیں

یوں تو آتے ہیں بہت لوگ تماشہ کیلئے
گھر جلتے ہیں تو کوئی کام آتا نہیں

پختگی درد سے ملتی ہے محباں کو ہمیشہ
محبت کو بنا اس کے دوام آتا نہیں

وقت آغاز سے ہے ہم کو یہ فکر
کچھ آسانی سے وقت اختتام آتا نہیں


حسن پر اپنے وہ نازاں بھی ہے لیکن
سامنے کبھی وہ میرے سر عام آتا نہیں

کچھ یوں پھیلی وحشت تنہائی گھر میں میرے
جھونکا ہوا کا یہاں کسی شام آتا نہیں

دوری سخن سے سہی نہ جائے گی عیاز
سوا اس کے ہمیں کچھ کام آتا نہیں

Rate it:
Views: 419
19 Jan, 2011