دل کو کتنا سمجھایا ہے سب مایا ہے

Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Umair Khan, Islamabad

دل کو کتنا سمجھایا ہے سب مایا ہے
کون کسی کا ہو پایا ہے سب مایا ہے

جب بھی خواب سے باہر آنے کی کوشش کی
نیند کا عالم گہرایا ہے سب مایا ہے

ہم نے اپنی خاطر اک سولی بنوا کر
خود کو اس پر لٹکایا ہے سب مایا ہے

کیا مظہر کی نسبت ہوتی ہے منظر سے
کیا سورج ہے کیا سایا ہے سب مایا ہے

راہ میں بیٹھنے والے لوگوں نے ہی اکثر
ہم کو راہ سے بھٹکایا ہے سب مایا ہے

ہم نے زیست معمہ آخر حل کر ڈالا
سب مایا ہے سب مایا ہے سب مایا ہے

Rate it:
Views: 382
17 Aug, 2021