اپنون کو ہر سو رت اپنا ئے رکھیئے۔۔۔
جن سے بگڑی ھے انسے بنا ئے رکھیئے
خون کے رشتون کا احترا م کیجیئے لازم۔
خون پانی نہین دل کو اپنے سمجھائے رکھیئے
نفر تون کے بیج کو بویئے نہ با ہم۔۔۔
پیا ر کی فصل کو سدا پر وان چڑہائے رکھیئے
دل کوئی کھلونہ نہین جو بانٹتے پھریئے جا بجا
دل کو اپنے وجود سے ہمیشہ لگائے رکھیئے۔۔
بیشتر اس سے کہ اسد مو ت ہو واقع ۔۔۔۔
بیشتر اپنی مو ت سے پارسائی اپنائے رکھیئے