دل کی بات
Poet: Muhammad Shariq By: Muhammad Shariq, Karachiچھوڑ کے دنیا کے سب حالات
آؤ سنائں تمھیں دل کی بات
دن گذرا ہے بھول بھلیوں میں
جانے اب کہاں کٹے گی رات
یہ بات سمجھنا کیا مشکل بہت
عشق دھن دولت دھرم نہ ذات
تمھیں بھی عشق نے گھیر لیا ہے
اب تم کو بھی ہوگی یقینی مات
غم دنیا سے پالیں راحت شاید
غم جاناں سے ملے گی کیسے نجات
صبح ہوئ تو سوچ میں گم ہیں
کونسے جلوے کس کے تیور کیسی رات
سر آئنہ کھڑے ہیں اور سوچتے ہیں
واہ ہماری کیا بات، واہ کیا بات
اندھیروں کا جنگل ہر جانب
روشنی شارق کی سوغات
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






