Add Poetry

دل کی بات لبوں پر لاکر اب تک ہم دُکھ سہتے ہیں

Poet: Habib Jalib By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

دل کی بات لبوں پر لاکر اب تک ہم دُکھ سہتے ہیں
ہم نے سُنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں

بِیت گیا ساون کا مہینہ موسم نے نظریں بدلیں
لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں

ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں
دُنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں

جِن کی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں

وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گُزرا تھا
اس آوارہ دیوانے کو جالب جالب کہتے ہیں

Rate it:
Views: 239
20 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets