دل کی بات لبوں پہ لا کر کچھ نہ کہنا سیکھ لیا
تم سے بچھڑ کے ہم نے جاناں ہر دکھ سہنا سیکھ لیا
دل بھی تیری سوچ میں اکثر گم سم گم سم رہتا ہے
اشکوں نے آنکھوں سے تیری یاد میں بہنا سیکھ لیا
ہم کو چاہو یا ٹھکرا دو تم کو حق حاصل ہے لیکن
کچھ بھی ہو ہر حال میں ہم نے اب خوش رہنا سیکھ لیا۔