دل کی حالت کھول رہی ہوں
اپنے آپ سے بول رہی ہوں
اُس کے پیار کا مول چُکا کر
میں اب بھی بے مول رہی ہوں
میں اِک ٹوٹی کشتی جیسی
سطحَ آب پہ ڈول رہی ہوں
اُس نے سب کچھ کہہ بھی دیا ہے
میں لفظوں کو تول رہی ہوں
یوں تو مجھ میں ہمت بھی ھے
اندر سے پر بول رہی ھوں
دور اُفق جانا ہے مجھ کو
میں اپنے پر کھول رہی ہوں