دل کی خواہش جو بڑھ رہی ہے ابھی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیاآج انسان ہے زمانے میں
اپنے کردار کے فسانے میں
جو پرندہ رہا کیا ہے ابھی
وہ بھی ہے آخری نشانے میں
دل کی خواہش جو بڑھ رہی ہے ابھی
لطف آئے گا دل لگانے میں
اس سمندر میں ہاتھ میرا ہے
ناؤ اشکوں کی اب جلانے میں
نظر آتی نہیں وفا مجھ کو
اس ترے پیار کے ترانے میں
آپ کے شہر گر رہوں وشمہ
کیا قباحت ہے دل لگانے میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






