یہ دل بھی کتنا پاگل ہوتا ہے
ہر پل اسی کو یاد کرتا ہے
وہ نہیں ہے بھر بھی
اسی سے بات کرتا ہے
جب میں نے اسے کہا
بھول جاؤ اس سے
چلو تھوڑا سا ہی
دور جاؤ اس سے
تو آنکھوں سے پانی بہنے لگا
اور دل دو قدم مزید
اس کی طرف بڑھا اور کہا
میں اس میں ڈوب جاؤں گا
پر کبھی نہ
تھوڑا سا بھی
اس سے دور جاؤں گا