دل کی ہر بات پہ مت جا یہ ابھی کم سن ہے
تو اسے پیار سے سمجھا یہ ابھی کم سن ہے
آگ ہی آگ ہے باہر ، اسے مت جانے دے
اس کو انگلی سے پکڑ لا یہ ابھی کم سن ہے
اس کو معلوم کہاں سود و زیاں کا مفہوم
اس سے ہو گا نہیں سودا یہ ابھی کمسن ہے
سامنے اس کے کوئی بات نہ کر اندر کی
تجھ کو کر جاۓ گا رسوا یہ ابھی کم سن ہے
مانتا کب ہے کوئی بات کسی کی شاہین
روز بنتا ہے تماشہ یہ ابھی کمسن ہے