Add Poetry

دل کے زخم

Poet: Imran Javed By: Imran Javed, Lahore

زخم جتنے تھےسبھی دل پہ لگائے ہم نے
پھر بھی آنکھوں میں کئی خواب سجائے ہم نے

کتنے نازک سے ہوتے ہیں یہ پھول مگر
جتنا پھولوں میں رہے زخم ہی کھائے ہم نے

اس کی اک بات سے اندر کا سب کچھ ٹوٹ گیا
اپنے ہاتھوں سے کئی ٹکڑے اٹھائے ہم نے

آج پھر آگ لگی اور دھواں اٹھتا رہا
پھر بھی یہ ضبط کے آنسو نہ بہائے ہم نے

اپنی منزل پہ پہنچ کے وہ ہمیں بھول گیا
جس کی راہوں میں کئی دیپ جلائے ہم نے

Rate it:
Views: 416
13 Feb, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets