دل ہی نہ رہا ٗ چاہت کیا کرتے
Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahoreدل ہی نہ رہا ٗ چاہت کیا کرتے
 اُسکے ستموں کی شکایت کیا کرتے 
 
 صفحہ ہی پھاڑ دیا اُس کے نام کا
 گھٹ گھٹ کے یوں ندامت کیا کرتے
 
 ہوئی تھی اِک خطا ٗ سو ہو گئی
 پچھتاتے رہنے کی بے وجہ عادت کیا کرتے
 
 تعلق ہی توڑ دیا ٗ یہی بہتر لگا
 محبت تھی اُس سے ٗ نفرت کیا کرتے
 
 زحمت ہوتے ہی زوال نہ بن جاتی
 اُسے جھیلتے رہنے کی زحمت کیا کرتے
 
 خدا کی جانب منہ موڑ دیا اُس نے
 اچھا ہی کیا ٗ اُس سے معزرت کیا کرتے
 
 چپ تان لی اُس کی بے وفائی سے بس
 کیا ہو جاتا بھلا ٗ قیامت کیا کرتے
More Sad Poetry






