دل ہی نہ رہا ٗ چاہت کیا کرتے

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

دل ہی نہ رہا ٗ چاہت کیا کرتے
اُسکے ستموں کی شکایت کیا کرتے

صفحہ ہی پھاڑ دیا اُس کے نام کا
گھٹ گھٹ کے یوں ندامت کیا کرتے

ہوئی تھی اِک خطا ٗ سو ہو گئی
پچھتاتے رہنے کی بے وجہ عادت کیا کرتے

تعلق ہی توڑ دیا ٗ یہی بہتر لگا
محبت تھی اُس سے ٗ نفرت کیا کرتے

زحمت ہوتے ہی زوال نہ بن جاتی
اُسے جھیلتے رہنے کی زحمت کیا کرتے

خدا کی جانب منہ موڑ دیا اُس نے
اچھا ہی کیا ٗ اُس سے معزرت کیا کرتے

چپ تان لی اُس کی بے وفائی سے بس
کیا ہو جاتا بھلا ٗ قیامت کیا کرتے

Rate it:
Views: 537
10 Dec, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL