بے سبیب نہیں کچھ تو بات ہے
دل یوں ہی تو نہیں ُاداس ہے
میں دور صحراوں میں نکل آئی ہوں
شاید تیرے ملنے کی آس ہے
جنون ، دیوانگی یا عشق کہوں
خبر نہیں مجھ کس کی پیاس ہے
یہ سچ ہے بہت دور ہوں میں تجھ سے
مگر ُتوں تو میرے پاس ہے
نہیں رہی کسی سے اب دوستی میری
میری فطرت کو ُتوں ہی راس ہے