دم توڑتی ہوئی سانسیں

Poet: Masood Tanha By: Masood Tanha, lahore

اٹوٹ رشتوں کے
سارے بندھن شکستہ سوچوں
کے دائروں میں
سمٹ گئے ہیں
ہم اپنی راہ سے بھی ہٹ گئے ہیں
سکون قلب و جگر کی خاطر
ہم اپنی اپنی مسافتوں کی تلاش میں ہیں
مگر یہ شہر ہوس جو ہم کو
اذیتیں در اذیتیں دے
قرار چھینے سکون لوٹے
ہمیشہ نفرت کی آریوں سے
ہماری شہ رگ کو کاٹتا ہے
ہمارے سینوں میں
زخم بوئے گئے ہیں اتنے
کہ جن کی شدت سے
کانپ اٹھا وجود سارا
ہم اتنے گھاؤ چھپائے دل میں
نجانے کیسے دکھوں سے
اپنے بدن کو ڈھانپے
عذاب لمحوں میں
جی رہے ہیں

Rate it:
Views: 388
11 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL