زندگی کے غم ہم سے سنبھالے نہین جاتے۔۔۔ دل کے ارمان ہین کہ اپنے نکالے نہین جاتے دم نکل رہا ھے ادھر اسد کسی کو یاد کرکے مگر آنسو ہین کہ پھر بھی نکالے نہین جاتے