دن رات تیرے تصور میں رہتا ہوں
تیری سوچوں کے بھنور میں رہتا ہوں
چلتا ہوں ساحلوں کے ساتھ ساتھ
گہرے سمندر کے پانی میں رہتا ہوں
نکلا ہوں بن کر آنسو تیری حسرتوں کا
اپنی آنکھوں کے درمیں چھپا رہتا ہوں
کٹتے نہیں ہیں جدائی کے دن اکیلے
تنہا گھر کے آنگن میں پڑا رہتا ہوں