زندگی سے زندگی کے غم آخر کیوں نہیں ہو جاتے کم اٹھاتے اٹھاتے تھک گئے ہم اب تو اس دنیا کے غم نہ جانے کب ہونگے ختم آخر اس دنیا کے غم مالِک اب تو کر دے کرم اٹھائے نہیں جاتے دنیا کے غم آخر کیوں نہیں ہو جاتے کم زندگی سے زندگی کے غم