دنیا لگی ہوئی تھی پیار میں

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

دنیا لگی ہوئی تھی پیار میں
ہم پڑے رہے کسی انتظار میں

سبھی پھول چن لیے لوگوں نے
جوانی آئی جب بہار میں

ہم دیکھتے ہی بس رہ گئے
منہٗ کھڑے کھڑے گلزار میں

وہ کھڑی سامنے دیوار کر گیا
چھید بھی نہ تھا دیوار میں

کیا بتائیں ٗ کیا کیا صفت ہے
ہمارے چنے ہوئے غم خوار میں

ہم زمانے سے پرے ہو گئے
وہ رچا رہا سنسار میں

کاش آئے نہ ہوتے اِس میں
سوچتے ہیں خار زدہ دیار میں

کہ جنہیں آئے تھے ڈھونڈنے
ملا نہ کچھ اس حصار میں

اُلٹی پڑ گئی چال ہمیں
لُٹ ہی گئے اعتبار میں

Rate it:
Views: 462
11 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL