دنیا لگی ہوئی تھی پیار میں

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

دنیا لگی ہوئی تھی پیار میں
ہم پڑے رہے کسی انتظار میں

سبھی پھول چن لیے لوگوں نے
جوانی آئی جب بہار میں

ہم دیکھتے ہی بس رہ گئے
منہٗ کھڑے کھڑے گلزار میں

وہ کھڑی سامنے دیوار کر گیا
چھید بھی نہ تھا دیوار میں

کیا بتائیں ٗ کیا کیا صفت ہے
ہمارے چنے ہوئے غم خوار میں

ہم زمانے سے پرے ہو گئے
وہ رچا رہا سنسار میں

کاش آئے نہ ہوتے اِس میں
سوچتے ہیں خار زدہ دیار میں

کہ جنہیں آئے تھے ڈھونڈنے
ملا نہ کچھ اس حصار میں

اُلٹی پڑ گئی چال ہمیں
لُٹ ہی گئے اعتبار میں

Rate it:
Views: 440
11 Nov, 2018