تم چلے آتے اگر میں نہیں آ پائی تھی
میں نہ آئی میرے آنے میں رسوائی تھی
تم جو آئے تو میرے دل کی گلیاں مہکنے لگیں
تمہاری خوشبو نے میری روح بھی مہکائی تھی
تم بھی آنکھوں آنکھوں میں کہہ دیتے دل کی بات
میں نے اپنے دل کی بات آنکھوں میں بتائی تھی
نہ چاہتے ہوئے بھی ہم اس شہر میں آگئے
شاید کسی کی چاہت ہم کو یہاں لے آئی تھی
آنکھوں میں وقت کھو گیا مہلت نہ مل سکی
میں تم کو نہ دے سکی جو سوغات لائی تھی
عظمٰی تمام عمر یونہی گرد راہ بنی رہی
جیسے سفر کی خاطر دنیا میں آئی تھی