Add Poetry

دنیا میں کسے آگ لگانی نہیں آتی

Poet: اعجاز اسد By: ساجد ہمید, Rawalpindi

دنیا میں کسے آگ لگانی نہیں آتی
افسوس مگر سب کو بجھانی نہیں آتی

تا حد نظر دشت ہے کیوں بیٹھے ہوئے ہو
لگتا ہے تمہیں خاک اڑانی نہیں آتی

وہ شوخ ہے باتوں میں لگا رہتا ہے اکثر
سنتا ہوں مجھے بات بنانی نہیں آتی

بستر کی ضرورت ہی نہیں نیند کو پیارے
کیا جسم کی چادر ہی بچھانی نہیں آتی

بجھتی ہی نہیں آگ لگی ہے جو جگر میں
لیکن مرے اشکوں میں روانی نہیں آتی

خوشبو سے مہکتی ہی نہیں رات ہماری
خوابوں میں اگر رات کی رانی نہیں آتی

نادان مری میز کے شیشے پہ گرے ہیں
اشکوں کو بھی تصویر بنانی نہیں آتی

میں خود بھی کھلونوں کا طرف دار رہوں گا
جب تک مرے بچوں پہ جوانی نہیں آتی

میں صرف حقیقت ہی بیاں کرتا ہوں اعجازؔ
افسانہ نہیں آتا کہانی نہیں آتی

Rate it:
Views: 174
20 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets