میرے دل میں اک صورت پیاری رہتی ہے
جسے ہر پل فکر ہماری رہتی ہے
ہمیں کسی کی خوشیوں سے کیا غرض
اپنی تو غموں سے یاری رہتی ہے
فون پہ جب تم سے بات نہیں ہو پاتی
کئی دن بےچین روح ہماری رہتی ہے
الله اولاد و دولت دے کے آزماتا ہے سب کو
مگر کئی لوگوں کو ان کی خماری رہتی ہے
اس دنیا کی ایسی حالت دیکھ کر اصغر
بڑی اداس طبیعت ہماری رہتی ہے