دو بھید بھری آنکھیں
Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIدو بھید بھری آنکھیں
اک خواب کی چلمن سے
ہر رات مجھے دیکھیں
دو بھید بھری آنکھیں
ہر صبح کو چڑیوں کی
چہکار میں ڈھل جائیں
پھولوں کی قبا پہنیں
شبنم میں* بدل جائیں
ہر شام ہواؤں سے
احوال میرا پوچھیں
دو بھید بھری آنکھیں
کرتی ہیں عجب باتیں
کاجل کی زباں سے یہ
دل لیتی چلی جائیں
انداز ِ بیاں سے یہ
دو بھید بھری آنکھیں
اک خواب کی چلمن سے
ہر رات مجھے دیکھیں
دو بھید بھری آنکھیں
More Sad Poetry






