دو بھید بھری آنکھیں

Poet: Amjad Islam Amjad By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

دو بھید بھری آنکھیں

اک خواب کی چلمن سے

ہر رات مجھے دیکھیں

دو بھید بھری آنکھیں

ہر صبح کو چڑیوں کی

چہکار میں ڈھل جائیں

پھولوں کی قبا پہنیں

شبنم میں* بدل جائیں

ہر شام ہواؤں سے

احوال میرا پوچھیں

دو بھید بھری آنکھیں

کرتی ہیں عجب باتیں

کاجل کی زباں سے یہ

دل لیتی چلی جائیں

انداز ِ بیاں سے یہ

دو بھید بھری آنکھیں

اک خواب کی چلمن سے

ہر رات مجھے دیکھیں

دو بھید بھری آنکھیں

Rate it:
Views: 896
14 Nov, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL