(42)
محبت تیرا میرا مسلہ ہے
زمانہ درمیان کیوں آ گیا ہے
(43)
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت میرے یار
ابھی زندگی کا ماحول ساز گار نہیں
(44)
یا تو اُن کا زکر کرے ہر کوئی
یا کوئی ہم سے گفتگو نہ کرے
(45)
تبیر تو کب اپنے مقدر میں کوئی ہے
آو کہ کوئی حسین خواب اوڑ کے سو جائیں
(46)
تم اپنے خیالوں کو مجھے سونپ کر دیکھو
ہر شخص امانت میں خیانت نہیں کرتا
(47)
تارے کے ٹوٹنے کو تم غور سے نہ دیکھو
صدقہ اُتار رہے ہیں تم پر آسمان سے
(48)
ٹُوٹ کے ملنے جُھلنے سے ڈر لگتا ہے
وہ بھی ہم سے چُھوٹ جاۓ گا ایسا لگتا ہے
(49)
کتنا دلچسپ ہے اظہاِر محبت اُس کا
اپنی تصویر سجا دی میری تصویر کے سامنے
(50)
آتے ہیں خیالوں میں خوابوں میں
پھر ہم سے کہتے ہیں کہ ہم پردہ کرتے ہیں