دو پل نہ اس نے انتظار کیا

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

دو پل نہ اس نے انتظار کیا
بھری دنیا میں مجھے خوار کیا

حسرتوں کو نکال کر کہاں پھینکوں
انہوں نے تو جینا دشوار کیا

سب سناؤں گی اُس کے آنے پر
کیا کیا نہ اُس نے وار کیا

دم رکنے لگا ہے عجب دستور سے
ظالم نے زندگی سے یوں بیزار کیا

بے سازو صدا ہے میرا نغمۂ حیات
کر کے پچھتائے ٗ واہ! کیا پیار کیا

ترکِ رواج تو بہت دیر سے کر دئیے
یہی بُرا کیا ٗ لمبا اعتبار کیا

ذکر چِھڑے ہی اسکا نام یاد آیا
بات ہوتے ہی ہم نے دیدار کیا

Rate it:
Views: 386
08 Nov, 2018