دوا نہ ملے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 درد ایسا نہ دو جو کہیں دوا نہ ملے
غم کے مارے ہیں کیا ہو گر شفا نہ ملے

تیری جدائی کا غم یوں تو آسان نہیں مگر
کیا؟ ہو جب تو کبھی بے وفا نہ ملے

پیار کی کشتی منجھدہار میں ھے اپنی
کیا؟ ہو انجام اگر کوئی ناخدا نہ ملے

وہ نہ دیکھے ادھر تو جلتا ھے دل اپنا
مر جائیں قسم سے گر وہ جابجاء نہ ملے

کھوج میں جسکی اسد نکلے ہیں ہم برسوں
کہاں تک بھٹکیں گر وہ کسی جاء نہ ملے

Rate it:
Views: 466
21 Sep, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL