آج یوں میں اکیلا ہوں دور ، تنہا سا پیڑ ہو جیسے ہماری باتوں پہ چیخ اٹھتے ہیں ان سے شکوہ بھی چھیڑ ہو جیسے ان کی نظروں میں اتنا ارزاں ہوں کہیں کوڑے کا ڈھیر ہو جیسے