دور رہے وہ ہم قدم نہ ہونے پائے
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiدور رہے وہ ہم قدم نہ ہونے پائے
فاصلے بڑھتے گئےکم نہ ہونے پائے
تیز ہوائیں آنکھوں میں چبھتی رہیں
آنسو آئے پر دیدے نم نہ ہونے پائے
کر لیا ہے برداشت انکی جفائوں کو
انہیں دیکھ کرسر خم نہ ہونے پائے
جلایا ہم کو عشق کی بھٹی نے
جزبے ہمارے بھسم نہ ہونے پائے
پستے رہے ہم ظلم کی چکی میں
ثابت قدم رہے پر برہم نہ ہونے پائے
اے رب ایسا معاشرہ عطا کر ہمیں
میسر ہو انصاف جہاں ستم نہ ہونے پائے
More Life Poetry






