دور رہے وہ ہم قدم نہ ہونے پائے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

دور رہے وہ ہم قدم نہ ہونے پائے
فاصلے بڑھتے گئےکم نہ ہونے پائے

تیز ہوائیں آنکھوں میں چبھتی رہیں
آنسو آئے پر دیدے نم نہ ہونے پائے

کر لیا ہے برداشت انکی جفائوں کو
انہیں دیکھ کرسر خم نہ ہونے پائے

جلایا ہم کو عشق کی بھٹی نے
جزبے ہمارے بھسم نہ ہونے پائے

پستے رہے ہم ظلم کی چکی میں
ثابت قدم رہے پر برہم نہ ہونے پائے

اے رب ایسا معاشرہ عطا کر ہمیں
میسر ہو انصاف جہاں ستم نہ ہونے پائے

Rate it:
Views: 488
21 Aug, 2013
More Life Poetry