اک دور محبت وہ بھی تھا
جب ہم تم سے روٹھا کرتے تھے
نہ رات کو نیند نہ دن کو چین
شب و روز منایا کرتے تھے
میرے دل کے بس اک تم ہی ثانی
دم یہی ہر وقت بھرتے تھے
رہ پائیں گے نہ اب تیرے بن
یہ قسمیں کھایا کرتے تھے
اب ایسا کیا طوفان ہوا
جو پیار کا قبرستان ہوا
زمیں پھٹی آسماں گرا
مجھ سے ہوئی ایسی کیا خطا
حالات وہی دن رات وہی
عادات وہی جذبات وہی
دل کیا خاطر میں بھی
نہ تم ہم کو رکھتے ہو