دور نظروں سے کر دیا تو نے
ظلم مجھ پہ یہ کیا، کیا تو نے
ایک اُمید کا جو روشن تھا
دیپ وہ بھی بجھا دیا تو نے
ڈال کر مجھ پہ پیار کی نظریں
سویا ارماں جگا دیا تو نے
خواب کو پیار کے فسانے کو
اک حقیقت بنا دیا تو نے
توڑ کر کے بھرم محبت کا
دل کو دل سے جدا کیا تو نے
راستے سے وفا کے مت ہٹنا
عہد شہزاد ہے کیا تو نے