حا لات کبھی کبھی ا نسان کو پتھر بنا دیتے ہیں
چلے آؤ آج خود ہی نشمین کو جلا دیتے ہیں
کتنے بے بس ہیں ہم لوگوں کے ہاتھوں میں
دی کر زندگی آپنی تڑپ تڑپ کر گزار دیتے ہیں
شعلوں سےخودکو بچاآسان تو نہیں
دیکھتے ہیں وہ کس قد ر چنگا ری کو ہوا دیتے ہیں
ان کے قول و فل میںمیں بھی عجب تضاد ہیں
بو لنے آور بدل جانے کی ہمیں سزا دیتے ہیں
یہ حالات کی بھی عجب ستم ظریفی ہے
غم دیتے ہیں وہ اور ہنس کر بھلا دیتے ہیں