دولت ملی نہیں ہے یہ بنیاد کھا گئی

Poet: Unknown By: Asad Bhai, Mailsi

دولت ملی نہیں ہے یہ بنیاد کھا گئی
ماں باپ کی کمائی تو اولاد کھا گئی

محنت بہت کی ہل بھی چلائے بچا نہ کچھ
دولت بہت لگائی مگر کھاد کھا گئی

دیکھے جو خواب پورے ہوئے نہ وہ دوستو
اپنی بتائی سب کو تھی روداد کھا گئی

اچھا نہ بن سکا میں تو شاعر بھی اس لیے
جھوٹی ملی کبھی تھی مجھے داد کھا گئی

شہزاد کر کمال حکومت نے بھی دیا
غرباء کو جو ملی سبھی امداد کھا گئی

Rate it:
Views: 514
22 Dec, 2020
More Life Poetry