دِل نے میرے فیصلہ دِل سے ایک سادہ کیا
ہم بھی تیرا شہر چھوڑ دیں ہم نے یہ اِرادہ کیا
ہم بھی تمہیں بھَلا دیں گے، سوچتے ہی رہ گئے
لیکن تَمہیں بھَلا نہ پائے اِرادہ جتنا زیادہ کیا
سر تا پا یوں غرق رہے ہم تو تیری یادوں میں
تیری یادوں کی چادر کو اپنے لئے لَبادہ کیا
عمر بھر اک رستے پہ ہی چلتے رہیں مدام
ہم نے دِل میں ٹھان کے اپنے دِل سے وعدہ کیا
عظمٰی تیری ہمت پہ انگشت بدنداں سامع ہے
تَو نے اتنا طویل سفر کیوں تنہا پا پیادہ کیا