دکھ
Poet: SABA KOMAL By: SABA KOMAL, KSAاس جہاں میں دکھ ایسے بٹتے ہیں
خزاں میں جیسے شجر سے پتے جھڑتے ہیں
ہجر کے پہلو میں دن رات ایسے کٹتے ہیں
صحرا کی گرم ریت میں پاؤں جیسے گڑتے ہیں
غم کے اندھیروں میں تقدیر کو ایسے پڑھتے ہیں
انجانی راھوں میں سکھ پانے کو جیسے بڑھتے ہیں
لوگ پانی پے لکھے ناموں کی طرح مٹتے ہیں
تنہائی کے سرد لمحوں میں جیسے خواب سمٹتے ہیں
دل سے مجبور ہاتھ میرے دعاء کے لئیے اٹھتے ہیں
وصل کی چاہ میں جدائی کے بادل جیسے چھٹتے ہیں
More Sad Poetry






