دکھ افسانہ نہیں کے تجھ سے کہیں۔۔

Poet: By: Rania Ch, Lahore

دکھ افسانہ نہیں کے تجھ سے کہیں
دل بھی مانا نہیں کے تجھ سےکہیں

آج تک اپنی بے کلی کا سبب
خود بھی جانا نہیں کے تجھ سے کہیں

بے ترہ حالِ دل ہے اور تجھ سے
دوستانہ نہیں کے تجھ سے کہیں

اک تُو خرفِ آشنا تھا مگر
اب زمانہ نہیں کے تجھ سے کہیں

قاصدہ ہم فقیر لوگوں کا
اِک ٹھکانہ نہیں کے تجھ سے کہیں

اے خدا دردِ دل ہے بخششِ دوست
آب و دانا نہیں کے تجھ سے کہیں

اب تو اپنا بھی اُس گلی میں
آنا جانا نہیں کے تجھ سے کہیں

Rate it:
Views: 640
31 Oct, 2016