دکھ جھیلتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا
دل ثوبتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا
دنیا نے تیرے نام پر کیا کیا ستم کئے
میں ٹوٹتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا
اتنی ہوئی ہے کرچیاں میرے خلوص کی
میں دیکھتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا
بےدرد آنسوؤں کے سمندر میں رات دن
میں ڈوبتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا
آخر کوئی تو بات تھی جو ہم نا مل سکے
میں سوچتا رہا کبھی تم سے نہیں کہا