دکھ ہے کہ کسی ظلم پہ بر ہم کوئی نہ تھا
Poet: Naghma Habib By: Naghma Habib, Peshawarاخلاص و محبت میں یہ دل کم کوئی نہ تھا
مگر ہم کو اس ادا پہ زعم کوئی نہ تھا
دل کی ہر ایک بات کے قائل تھے سب مگر
عقل کا اشارہ بھی مبہم کوئی نہ تھا
کہتا تھا ہر ایک شخص نہیں گناہ گار میں
لیکن گناہ ضعف پہ ماتم کوئی نہ تھا
ہر خشک آنکھ شدت غم سے چھلک پڑی
دکھ ہے کہ کسی ظلم پہ بر ہم کوئی نہ تھا
نشتر ہر ایک ہاتھ میں پکڑے نظر آیا
لیکن کسی کے پاس بھی مرہم کوئی نہ تھا
درد کے دریا میں تھے سب غوطہ زن مگر
اس شہر آرزو میں تلا طم کوئی نہ تھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







